بصیرت کا فقدان اور جہل و نادانی کا انجام

بعض ایسے لوگ ہیں جو جہل اور نادانی اور بے بصیرتی کے نتیجےمیں بغیر کسی عناد کے ایسا کام کرتے ہیں جو فتنہ گروں کے نفع میں ہوتا ہے، بسا اوقات ایسی غلطیاں ہو جاتی ہیں۔ امیرالمؤمنین علیہ السلام فرماتے ہیں: حق کی طلب میں نکل کر بہک جانے والا، اس جیسا نہیں ہوتا جو جان بوجھ کر حق کے خلاف بغاوت کرتا ہے تاہم جان بوجھ کر یا انجانے میں انجام دیے جانے والے کام کا نقصان جان بوجھ کر انجام دینے والوں کے کام کے برابر ہوتا ہے۔ جبکہ وہ اپنے خیال میں یہ سمجھ رہے ہوتے ہیں کہ وہ اپنا شرعی وظیفہ انجام دے رہے ہیں لیکن اس بات سےغافل ہیں کہ وہ حقیقت میں اسلام کی جڑوں پہ کلہاڑی مار رہے ہوتے ہیں۔

فتنوں کا طوفان اور بصیرت کی کشتی، صفحہ نمبر:198
فتنہ اور فتنہ گروں سے متعلق مرحوم آیت الله مصباح یزدی کے بیانات سے اقتباس