کل کا فرعون صرف بیٹے قتل کر رہا تھا اور انفرادی قتل کر رہا تھا، ایک ایک نومولود بیٹا چن چن کر قتل کر رہا تھا، مگر وہ جنکے اجداد فرعون کے ظلم کا نشانہ تھے، آج وہ خود فرعون بن چکے ہیں۔ اس ماضی کے فرعون کی نسبت ہزار گنا زیادہ درندہ خُو فرعون بن چکے ہیں۔ یہ بِنا استثناء بیٹے ہوں یا بیٹیاں، نومولود ہوں یا گھٹنیوں چلنے والے، اسکول جانے والے ہوں یا وہ جو ابھی ماں کو ماں بھی نہیں بول سکتے، یہ صیہونی فرعون ان سب کا قتل عام کر رہے ہیں۔ بچے، بڑے، بزرگ، مرد، خواتین، مریض، صحتمند بغیر کسی فرق کے سب کا قتلِ عام ہو رہا ہے۔ جب امام سجادؑ کو قیامِ مختار کی خبر ملی اور انتقامِ مظلومینِ کربلاؑ کا پتہ چلا تو آپ نے سب سے پہلا بےساختہ سوال یہی کیا کہ وہ لعین جس نے میرے ننھے بھائی علی اصغرؑ کو شہید کیا تھا، وہ لعین گرفتار ہوا یا نہیں؟ محمد و آل محمد علیہم السلام کے قلوب طاہرہ کےلیے بچوں کا قتلِ عام سب سے زیادہ سنگین جرم ہے۔ اسی موضوع پر اس ویڈیو میں آیت اللہ العظمیٰ جوادی آملی نے گفتگو فرمائی ہے۔

#ویڈیو #آیت_اللہ_جوادی_آملی #فلسطین #غزہ #کربلا #اسرائیل #فرعون #حرملہ #امام_سجاد #ظلم

کل ملاحظات: 735