امریکہ کی خوش فہمی!

31 دسمبر 1977 میں امریکی صدر تہران آیا اور اس نے کہا ’’ایران (ہمارے لیے) ایک پائیدار جزیرہ ہے‘‘، (اس بات کے) دس دِن گزرنے سے بھی پہلے قُم (میں ان ظالموں کے خلاف لوگوں) کا اُٹھ کھڑا ہونا، اُس کے بعد تبریز کا قیام، پھر اسلامی انقلاب کا (نہ رکنے والا عظیم) طوفان اور (استعماری طاقتوں سے) وابستہ اور ان کی فرمانبردار پہلوی حکومت کی نابودی کے واقعات رونما ہو جاتے ہیں۔ ابھی کچھ عرصہ پہلے ہی ایک امریکی عُہدے دار نے مُٹّھی بھر اوباشوں اور دہشت گردوں کے درمیان کہا کہ وہ امیدوار ہے کہ 2019 کے کرسمس کا جشن تہران میں منائے گا۔ کرسمس کا جشن ابھی کچھ دِن پہلے ہی تھا امریکی حساب کتاب کی طاقت (کیلکولیشن پاور) کا یہ حال ہے!

ولیِ امرِ مسلمین سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ
9 جنوری 2019