مہربانی اور کمزوروں کی مدد

وَ مَن رَحِمَ الضَّعیفَ وَ اَعانَهُ وَ کَفاه..
…جو کمزوروں پر رحم کرے، ان کی مدد کرے اور اور ان کی ضرورت پوری کرے…

دنیا کی ابتداء سے لے کر آج تک انسانی معاشروں کی زیادہ تر مصیبتیں، کمزوروں پر ظلم و ستم (کمزوروں کی پامالی) رہی ہیں؛ آج بھی ایسا ہی ہو رہا ہے۔ ہم خدا کی پناہ مانگتے ہیں، ہمارے معاشرے میں بھی بعض اوقات کمزوروں پر ظلم ہوتا ہے۔

آیت الله خامنہ ای کی درسِ خارج کے آغاز میں امام باقرؑ کی حدیث کی تشریح سے اقتباس
22 اپریل 2018