ہم قتل و غارت کی مذمت کرتے ہیں!

۔(فرانس کے جنوبی شہر) “نیس” کے حادثے اور ماضی یا مستقبل کے اس سے ملتے جلتے ہر حادثے کی، اسلام مذمت کرتا ہے۔ اور کسی کے لیے جائز نہیں ہے کہ اس (کاروائی) کو مسلمانوں کی طرف منسوب کرے۔
۔فرانسیسی حکام کے لیے جائز نہیں ہے کہ وہ ایک معیّن شخص کے ذریعے انجام دیے گئے کسی جرم کا ذمہ دار؛ اس شخص کے دین یا اس دین کے پیروکاروں کو ٹھہرائیں۔
۔اگر کوئی مسیحی شخص جرم کرے تو کیا یہ صحیح ہے کہ کوئی شخص نکلے اور حضرت عیسیٰؑ اور پوری دنیا کے مسیحیوں کو اس جرم کا ذمہ دار ٹھہرا دے؟؟؟

سید حسن نصر اللہ
12 نومبر 2019