کشمیر اور انسانی حقوق کے دعویداروں کی خاموشی

کشمیر میں جو اِس وقت ناگوار سانحات رونما ہو رہے ہیں وہ ہر آزاد انسان کے دل کو غمگین اور متأثر کررہے ہیں۔ کشمیر کے بے گناہ اور مظلوم عوام کونسے ایسے جرم اور گناہ کے مرتکب ہوئے ہیں کہ جس کی وجہ سے آج ہندوستانی فوج کی طرف سے سخت ترین ظلم و ستم کا سامنا کررہے ہیں،اپنے گھر بار سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اوراُن میں سے ایک بڑی تعداد میں شہید اورزخمی اوراُن میں کچھ جیلوں میں قرونِ وسطیٰ کے شکنجوں کا سامنا کررہے ہیں۔ انسانی معاشرہ، انسانی حقوق کے دعویدار، اقوامِ متحدہ اور اسلامی سربراہی کانفرنس نے کیوں خاموشی اختیار کی ہوئی ہے اور بے بس اور مظلوم انسانوں کے خلاف ایسے جرائم کی مذمت کیوں نہیں کرتے ہیں؟ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ اسلامی حکومتیں ہندوستان کی مرکزی حکومت کو حتیٰ اِس(ظلم کی) طرف توجّہ بھی نہیں دلاتی ہیں۔ اگر تمام اسلامی حکومتیں آپس میں متحد ہوتیں اور اِن بڑے جرائم کے مقابلے میں سب ایک اقدام اُٹھاتے تو حتمی طور پر ہندوستانی حکومت اِن وحشیانہ حرکات سے باز آجاتی۔ ہم ہندوستان اور دوسری جگہوں پر ہونے والے اِن غیر انسانی واقعات کی مذمت کرتے ہوئے ہندوستان کی مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد کشمیر کے بے گناہ عوام کے حقوق کی رعایت کرتے ہوئے اپنے جرائم کا خاتمہ کرے۔ ہندوستان کی حکومت کے لیے کہ جو اپنے آپ کو مختلف مذاہب اور اقوام کے حقوق کا مدافع سمجھتی ہے اِیسے غیر انسانی فعل کا تسلسل شرم اور ذلت و رسوائی کا سبب ہے۔

آیت اللہ لعظمیٰ صافی گلپایگانی
16اگست2019